Thursday, 28 July 2011

انھیں کھو کر دکھے دل کی دُعا سے اور کیا مانگوں

انھیں کھو کر دکھے دل کی دُعا سے اور کیا مانگوں
میں حیراں ہُوں کہ آج اپنی وفا سے اور کیا مانگوں

گریباں چاک ہے، آنکھوں میں آنسو، لب پہ آہیں ہیں
یہی کافی ہے دُنیا کی ہَوا سے اور کیا مانگوں

مِری بربادیوں کی داستاں ان تک پہنچ جائے
سِوا اس کی محبت کے خُدا سے اور کیا مانگوں

No comments:

Post a Comment